اعلی حضرت: دو صدیوں کے رہبر اعظم

اعلی حضرت: دو صدیوں کے رہبر اعظم

Table of Contents

اعلی حضرت: دو صدیوں کے رہبر اعظم

از قلم:طارق انور مصباحی

اعلی حضرت: دو صدیوں کے رہبر اعظم
اعلی حضرت: دو صدیوں کے رہبر اعظم

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما
امام احمد رضا قادری کی قیادت و رہبری کا عہد زریں تیرہویں صدی سے شروع ہو کر پندرہویں صدی کے قریب النصف ہو چکا ہے۔

ان کا مشن یعنی امت مسلمہ کو دربار رسالت مآب علیہ التحیۃ والثنا سے وابستہ کرنا اور قلوب مومنین کو عشق محمدی کے نور سے روشن و منور کرنا اہل سنت کے عوام و خواص کے دلوں کو اس قدر مسرور و شادماں کر دیا کہ ہر صغیر و کبیر پکار اٹھا۔

نبی کا جو غلام ہے::ہمارا وہ امام ہے

ہر سنی عاشق رسول ہی ہوتا ہے,لیکن مجدد موصوف کی تعلیمات و ارشادات اور ان کے نعتیہ اشعار عشق مصطفوی کے احساسات و تصورات کو بیدار کرنے میں بڑا مؤثر کردار ادا کرتے ہیں اور یہ نسخہ کیمیا باہمی اخوت و محبت کو بھی جلا بخشتا ہے۔

آپ اہل سنت کے سلاسل طریقت یعنی سلسلہ قادریہ,چشتیہ,سہروردیہ,نقش بندیہ,رفاعیہ میں سے کسی سے منسلک ہو جائیں,لیکن یہ خیال رکھیں کہ آپ کے مشائخ وسائل ووسائط ہیں۔اصل مقصود حضور اقدس تاجدار کون و مکاں علیہ التحیۃ والثنا کی ذات گرامی ہے۔ہر شیخ بھی اپنے مریدوں کو عشق رسول کی جانب متوجہ کرے اور ہر مرید بھی اپنے باطن کو ذات پاک مصطفوی کی طرف متوجہ رکھے تو ہر ایک کا باطن حسنات و برکات سے مالامال بھی ہو گا اور ہم ہر اہل حق کو اپنا سمجھنے لگیں گے۔

جب ہم یہ تصور کر لیں گے کہ فلاں ہمارا اپنا ہے اور فلاں ہمارا اپنا نہیں ہے تو اس اثبات ونفی اور اس ایجاب وسلب کا تصور ہماری روحانی ترقیوں کے لئے مانع ہو گا اور ہمیں وسائط وسائل تک محدود کر دے گا,جس کا ادراک ہر ایک شخص اپنے آپ میں ڈوب کر کر سکتا ہے۔

چوں کہ دربار رضا میں مدینہ منورہ تک رسائی کا نقشہ تقسیم ہوتا تھا تو تمام سلاسل کے مشائخ بھی وہاں حاضر ہوتے۔اسی طرح قادری,چشتی,سہروردی,نقش بندی ورفاعی ہر سلسلہ کے مریدان با صفا وہاں حاضر ہوتے,تاکہ وہاں پہنچ سکیں جہاں ہمیں جانا ہے۔یہاں تک کہ ان کے پیر خانہ سے بھی انہیں”چشم و چراغ برکات”کا منصب مل گیا,یعنی خود ان کے پیر زادگان بھی وہیں آ کر عشق نبوی کا نسخہ کیمیا حاصل کرنے لگے۔

جب ہمارے افکار و نظریات میں وہ وسعت و بلندی نہ رہی تو ہم اپنے وطن ہی میں گشت لگاتے رہ گئے۔اسی درمیان اپنا اور غیر کا تصور بھی جنم لے لیا۔اس تصور نے ہمیں بہت نقصان پہنچایا۔اب ہمیں سنبھلنا چاہئے۔

اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی

تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن

از قلم:طارق انور مصباحی

جاری کردہ:25:مئی 2021

پاسبانِ فکرِ اسلامی… اعلیٰ حضرت

فقہ و فتاوی کے رمز شناش: اعلی حضرت

مقرر کے لئے کتنی شرائط ہیں؟

شیئر کیجیے

Leave a comment