تعدد ازواج اور بھارتی مذاہب
از قلم:غلام مصطفیٰ نعیمی
روشن مستقبل دہلی
اسے پروپیگنڈے کا اثر کہیں یا اپنی ہی تعلیمات سے لاتعلقی، کہ اس ملک کی اکثریت اُن باتوں کو لیکر اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کرنے لگی ہے جو ان کی اپنی تہذیب اور ثقافت کا اہم حصہ ہیں۔انہیں اہم مسائل میں تعدد ازواج بھی شامل ہے۔تعدد ازواج کا مطلب ہوتا ہے ایک سے زائد شادی کرنا۔جسے ہندی میں बहुविवाह اور انگریزی میں polygamy کہتے ہیں۔ہمارے ملک کے چند شاطر دماغوں نے مسلمانوں سے نفرت دلانے کے لیے اسلام کے تعدد ازواج قانون کو اپنا ہتھیار بنایا۔اپنی اس جارحانہ مہم کو مقبول بنانے کے لیے "ہم دو ہمارے پچیس” اور "ہم چار ہمارے چالیس” جیسے توہین آمیز اور مذاق بنانے والے نعرے بھی گڑھے۔اپنی اس مہم میں ان لوگوں نے ٹی وی، اخبار، میڈیا اور سنیما کا سہارا لیا اور بھارت کی اکثریت کے دماغ میں یہ بات بٹھا دی کہ ایک سے زیادہ شادی کرنا سماجی عیب اور آوارگی کا کام ہے۔
اپنے اس تحریری سلسلے میں ہم بھارتی مذاہب اور تاریخ کے حوالے سے یہ ثابت کریں گے کہ تعدد ازواج بھارت میں موجود مذاہب وثقافت کا بنیادی حصہ رہا ہے۔
🔹 سناتن دھرم کے مطابق برہما (ब्रह्म) نے اس کائنات کو پیدا کیا ہے۔رِشِی وِیاس کے مطابق برہما وہ بھگوان ہیں جن کے چار منہ ہیں اور وہ چاروں سمتوں میں دیکھتے ہیں۔ویدوں کے مطابق برہما خود سے پیدا ہیں۔ہندو پرانوں کے مطابق برہما جی کی تین بیویاں تھیں۔
1-ساوِتری۔2-گایتری۔3-سَرَس وَتی۔
سَرَسوَتِی پُران اور متسیہ پُران کے مطابق سَرَس وَتی برہما کی بیٹی تھی۔جس سے برہما نے شادی کرلی تھی۔سو سال تک یہ دونوں جنگل میں میاں بیوی بن کر رہے جس سے انہیں منو نامی بیٹا پیدا ہوا۔
(شیام بابو شرما Quora.com)
حالانکہ بعض لوگ اس کی یہ تاویل کرتے ہیں کہ سرس وتی نام کی دو عورتیں تھیں ایک برہما کی بیوی اور دوسری برہما کی بیٹی۔ہم نامی کی وجہ سے بیٹی بیوی کے طور پر مشہور ہوگئی۔
ایک روایت کے مطابق برہما کی پانچ بیویاں تھیں۔مذکورہ تین بیویوں کے علاوہ میدھا اور شردھا نام کی دو بیویاں اور تھیں۔ان بیویوں سے برہما جی کو ڈیڑھ درجن کے آس پاس بیٹے پیدا ہوئے۔
🔹 آریہ دھرم کے بھگوان وشنو (विष्णु) کی ایک ہی بیوی لکشمی تھی مگر وشنو درجنوں اپسراؤں کو بیوی کی طرح رکھتے تھے۔ان سبھی سے ان کے سو سے زائد بیٹے پیدا ہوئے تھے۔
🔹 وشنو کے اوتار شری کرشنا تو تعدد ازواج کے معاملے میں اپنی مثال نہیں رکھتے۔مہابھارت کے مطابق ان کی سولہ ہزار ایک سو آٹھ بیویاں تھیں۔جن میں سب سے پہلی بیوی رکمنی تھی۔باقی سولہ ہزار ایک سو سات لڑکیاں بُھومَاسُر نامی شخص نے اپنے قلعے میں قید کر رکھی تھیں۔اس کا ارادہ تھا کہ مزید کچھ لڑکیاں اکٹھا کی جائیں اور جب ان کی تعداد بیس ہزار ہوجائے تو ان سے شادی کی جائے۔مگر یہ لڑکیاں قید میں نہایت پریشان تھیں ان کی آہ وبکا سن کر کرشنا نے بُھومَاسُر کو مار ڈالا۔جب یہ لڑکیاں اپنے گھر پہنچیں تو ان کے اہل خانہ نے لڑکیوں کے کردار پر شک کیا اور انہیں اپنانے سے انکار کردیا۔کرشنا کو پتا لگا تو انہوں نے ان دوشیزاؤں سے شادی کرلی۔
(مہا بھارت: ادھیاے 52/ص1626)
سُمِت کمار نامی مضمون نگار آج تک کے نیوز ایپ پر بیس اگست 2019 کو شائع ایک اسٹوری میں لکھتے ہیں:
"پرانوں کے مطابق کرشنا کے ایک لاکھ اکسٹھ ہزار اسّی بیٹے اور سولہ ہزار ایک سو آٹھ بیٹیاں تھیں۔اس طرح کرشنا بھارت کے سب سے بڑے خاندان کے مکھیا بنے۔انہوں نے اپنے خانگی زندگی کا ہر حق ادا کیا۔”
🔹 سناتن دھرم کے بھگوان شوا بھی کئی بیویوں کے شوہر تھے۔دھرم شاستروں کے مطابق ان کی چار بیویاں تھیں:
1-ستی۔2-پاروَتی۔3-کالی۔4-اوما دیوی۔
اس کے علاوہ ایک اور بیوی گنگا کا نام بھی بیان کیا جاتا ہے۔
پرانوں کے مطابق شِو کے سات بیٹے تھے:
1-کارتکے-2-گنیش۔3-سکیش۔4-بھوم-5-ایپّا۔
6-جلندھر۔7-اندھک۔
اس کے علاوہ شِو کی پانچ بیٹیاں بھی تھیں۔ان لڑکیوں کے نام ہیں:
1-جیا۔2-وِش ہَر-3-شامل باری۔4-دیو۔5-دوتلی تھا۔اس طرح شو بھی چار بیویوں کے شوہر اور ایک درجن بچوں کے باپ تھے۔
از قلم:غلام مصطفیٰ نعیمی
روشن مستقبل دہلی
24 شوال المکرم 1442ھ
6 جون 2021 بروز اتوار
مزید پڑھیں
امام احمد رضا اور عقائد اسلامیہ کی تشریحات
اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی
احباب اہل سنت کی تشویش اور اس کا حل
سوشل میڈیا اور بہکتے نوجوان