شعبان و شب برأت میں معمولات نبوی کا خلاصہ

شعبان و شب برات میں معمولات نبوی کا خلاصہ

Table of Contents

شعبان و شب برات میں معمولات نبوی کا خلاصہ

مفتی محمد عبدالمبین نعمانی قادری

شعبان المعظم کا مہینہ بڑا برکتوں کا ہے، اور اس کی پندرہویں شب جسے ’’شب براءت‘‘ کے نام سے جانتے ہیں۔ یہ خاص طور سے مرکز برکات و تجلیات ہے۔ اس کے اور اس کے بعد آنے والے دن کے بارے میں ارشاداتِ نبوی اور معمولات مبارکہ کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے تاکہ ایک نظر میں بہ آسانی انہیں دیکھا اور پڑھا جا سکے۔

(۱) شعبان معظم کے چاند کے لیے حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم خود بھی اہتمام فرماتے اور صحابہ کرام کو بھی حکم دیتے اور ایک روایت سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ یہ عمل و اہتمام تعظیم ماہِ رمضان کے لیے کیا کرتے تھے۔

(۲) پورے ماہ شعبان میں سرکارِ دو عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کثرت سے نفل روزے رکھتے اور خاص پندرہویں دن کی تو روزے کے لیے تاکید فرمائی ہے لہٰذا ہمیں اس روزے کا اہتمام کرنا چاہیے۔

(۳) ایک روایت میں سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم نے شعبان کو شہر اللہ فرمایا ہے اس سے بھی اس ماہ کی عظمت کا پتہ چلتا ہے۔

(۴) رجب کا مہینہ شروع ہوتا تو آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم یہ دعا فرماتے کہ ’’اللّٰہُمَّ بَارِکْ لنَا فِیْ رَجَبَ وَفِیْ شَعْبَانَ و بَلِّغْنَا رَمَضَانَ‘‘ (اے اللہ ہمارے لیے رجب اور شعبان میں برکت نازل فرمااور ہمیں رمضان کی سعادتیں نصیب فرما)۔

(۵) ارشادِ رسول کی روشنی میں فقہا نے فرمایا کہ ماہِ شعبان کا چاند دیکھنا واجبِ کفایہ ہے کہ کوئی نہ دیکھے تو سب گنہ گار ہیں۔ آج مسلمانوں میں اس بات سے غفلت پائی جاتی ہے۔ یہ دور ہونی چاہیے۔

(۶) خانہ کعبہ کو قبلہ بنائے جانے کی تاریخ بھی پندرہویں شعبان ہے، گویا خانہ کعبہ کو قبلہ بنانے کی دعا سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم نے پندرہویں شعبان ہی میں فرمائی۔

(۷) سرکارِ اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم نے پندرہویں کے روزے کی حکمت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اس کی رات یا دن میں بندوں کے اعمال بارگاہِ الٰہی میں پیش کیے جاتے ہیں یا لکھے جاتے ہیں تو میں چاہتا ہوں کہ اس وقت میں روزہ دار رَہوں۔

(۸) پندرہویں شعبان کی شب میں سرکارِ اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم نے خود بھی عبادت کی اور امت کو بھی عبادت کا درس دیا۔

(۹) شب برات میں حضور پُر نور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم نے قبرستان کی زیارت کی ہے اور مسلمان مدفون لوگوں کے لیے دعاے مغفرت کی ہے۔ اس سے ہمیں بھی اس عمل کی ترغیب ملتی ہے یعنی زیارتِ قبور اور دعاے مغفرت کی۔

(۱۰) شب برات میں سرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کچھ خاص دعائیں بھی مانگا کرتے اور فرماتے: اے عائشہ! انہیں سیکھ لو اور دوسروں کو سکھادو، ان میں ایک خاص دعا یہ ہے:
اَعُوْذُبِعَفْوِکَ مِنْ عِقَابِکَ وَاَعُوْذُ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْکَ جَلَّ وَجْھُکَ لَا اُحْصِیْ ثَنَاءً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ۔

(۱۱) حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا: اس شب برات میں اللہ تعالیٰ آئندہ سال مرنے والوں کے نام فرشتوں کو لکھ لینے کا حکم دیتاہے، وہ لکھ لیتے ہیں اور پھر اسی کے مطابق عمل کرتے ہیں۔

(۱۲) سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم نے شعبان یا پندرہویں شعبان کے روزے کے بارے میں یہ بھی فرمایا کہ اگر اس دن میری وفات واقع ہو تو میں چاہتا ہوں کہ میں اس وقت روزہ دار رَہوں۔ گویا سرکارِ دو عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم نے روزے کی حالت میں اس دنیا سے اُٹھائے جانے کی تمنا کی ہے۔ اللہ ہمیں بھی نصیب کرے۔ آمین۔

ایک ضروری تنبیہ:

خلاصہ یہ کہ یہ رات عبادت اور دعاے مغفرت کی رات ہے، قضا نمازوں اور نوافل اداکرنے کی رات ہے، تلاوتِ قرآن و ذکر کی رات ہے، لہٰذا ایسی نورانی اور بابرکت رات میں پٹاخے پھوڑنا، آتش بازی اور دھوم دھڑاکے کرنا بڑی محرومی کی بات ہے۔ لہٰذا ان خرافات میں پڑنا اور اپنے پیسے ضائع کرنا فضول خرچی اور حرام ہے، مسلم تنظیموں اور دین دار نوجوانوں کو چاہیے کہ اس برے کام کے خلاف جہاد کریں، اپنے اندر بیداری لائیں اور اسے روکنے کی پوری پوری کوشش کریں بلکہ ایسا کرنا رات بھر کی عبادت سے بھی بہتر ہے۔اللہ تعالیٰ توفقی دے۔ آمین۔

از قلم: مفتی محمد عبدالمبین نعمانی قادری

بانی رکن المجمع الاسلامی مبارک پور

مزید پڑھیں

اعمال شب برأت امت محمدیہ کے لیے پروانہ نجات

شعبان اور شب برات میں کیا کریں

شب برأت رحمتوں بھری رات

شیئر کیجیے

Leave a comment