سماے علم وحمکت کے مہ کامل ابودردا
واصف رضا واصف
سماے علم وحمکت کے مہ کامل ابودردا ٕ
ہیں پابند شریعت، حاکم و عادل ابودردإ
یکایک "نعم الفارس عویمر” شہ نے فرمایا
احدکےمعرکےمیں جب ہوے داخل ابودردا ٕ
لقب تم نے "حکیم ھذہ الامة” کاپایاہے
تمہاری ذات میں ہیں خوبیاں شامل ابودردا ٕ
رسول پاک کا فرمان سینے سے لگاتے تھے
تھے جذب و کیف کی منزل سے بھی واصل ابودردا ٕ
ہمیشہ خود کو محو ذکر خلاق جہاں رکھا
ہوے ہرگز نہ دنیا کی طرف ماٸل ابودردا ٕ
تمہاری عسرتوں کو دیکھ کرحضرت عمر روے
تمہاری سادگی کے وہ ہوے قائل، ابودرداء
صفِ صفہ کی صف گیری تمہارے حصے میں آئی
ہوا جب تم کو قرب مصطفی حاصل، ابودرداء
سخی ایسے کہ علم و فضل کا دریا بہاتے ہیں
غنی ایسے کہ سب ہیں آپ کے سائل ابودردا ٕ
اثر پھر مرہم زنگار کا اس کا پر نہیں ہوتا
جو ہوجاتا تمھارے تیر سے گھاٸل ابودردا
نہ ہوتےہیں کسی صورت، عیاں ہے زندگانی سے
تجارت میں، عبادت سے، کبھی غافل ابودردا ٕ
مفسربھی محدث بھی فقیہ معتبر بھی ہیں
تن تنہا ہیں کتنے وصف کے حامل ابودردإ
مری دانائی کے آگے، ارادے سربخم ہوں گے
ہیں میرے عزم کے مابین جو حائل ابودرداء
مریض جہل جس کےعلم سے پاے شفاوہ ہیں
طبیب روح افزا عاقل وفاضل ابودردا
سوانح آپ کی پڑھ کرہواواضح یہ واصف پر
ہےعلمی راسخیت آپ کی کامل ابودردا
رشحات قلم
واصف رضاواصف مدھوبنی بہار