عام سڑک یا راستے پر نماز جمعہ یا عیدین کی نماز پڑھنا (ادا كرنا ) کیسا ہے

عام سڑک یا راستے پر نماز جمعہ یا عیدین کی نماز پڑھنا (ادا كرنا ) کیسا ہے

Table of Contents

عام سڑک یا راستے پر نماز جمعہ یا عیدین کی نماز پڑھنا (ادا كرنا ) کیسا ہے

(ملکی قانون کے پیش نظر آذان و عیدین کے احکام۔)

اذان اور جمعہ اور عیدین کے لیے شاہراہ شریعت

به قلم : مفتی محمد نظام الدین رضوی ، صدر مفتی جامعہ اشرفیہ مبارک پور

ہارن کم اور ساؤنڈ پست کیجیے

عام سڑک یا راستے پر نماز جمعہ یا عیدین کی نماز پڑھنا (ادا كرنا ) کیسا ہے
عام سڑک یا راستے پر نماز جمعہ یا عیدین کی نماز پڑھنا (ادا كرنا ) کیسا ہے
ملکی قانون کے پیش نظر آذان و عیدین کے احکام
ملکی قانون کے پیش نظر آذان و عیدین کے احکام

نماز مسجد میں افضل اور راستے میں مکروہ ہے

قرآن کا حکم ہے:
رسول تمھیں جو دیں اسے لو اور جس سے منع فرمائیں اس سے باز رہو۔“

(۱) اذان نمازیوں کو نماز کے وقت سے آگاہ کرنے کے لیے دی جاتی ہے ، اس لیے لاؤڈ اسپیکر کی آواز بس اتنی بلند رکھیں کہ نمازیوں تک اذان کی آواز بخوبی پہنچ جاۓ ۔ اس قدر سب کو گوارا ہے ۔ ملکی قانون آواز زیادہ بلند کرنے پر روک لگاۓ تو آواز پست کر دینی چاہیے۔ ذکر بالجہر کی اجازت و ممانعت کا مسئلہ اس کی نظیر ہے ۔ جب تک یہ قانون نافذ نہیں تھا اجازت تھی اور اب نافذ ہو رہا ہے تو شریعت بھی منع کرتی ہے ۔

(۲) عام راستے اور غیر مسلم کی زمین میں نماز پڑھنے سے شریعت منع کرتی ہے ، ہاں مالک زمین اور راستہ سے گزرنے والوں یا حکومت کی طرف سے اجازت ہو تو شریعت بھی اجازت دیتی ہے ۔ اب جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے حکومت عام راستے پر نماز سے روک رہی ہے تو آپ بھی رک جائیں اور مسجد میں ہی نماز پڑھیں کہ مسجد میں نماز کا ثواب بہت ہے اور راستے میں اس ثواب سے بہر حال محرومی رہے گی اور اب ممانعت کے بعد تو راستے میں نماز پڑھنا مکر وہ بھی ہے ۔

پھر فاضل مجمع نماز کہاں پڑھے؟

مسجد یا عید گاہ سے متصل اتر، یا دکھن، یا پورب طرف مسجد یا مسلمان کی زمین یامد رسہ کاصحن ہو تو وہاں صفیں ملا کر نماز پڑھ لیں ۔


یا مسجد یا عید گاہ سے متصل اتر، یا دکھن، یاپورب طرف قبرستان میں قبروں سے خالی زمین ہو تو وہاں بھی پڑھ سکتے ہیں، سامنے کوئی قبر آئے تو آگے ستر کر لیں کہ قبر کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا مکروہ ہے ۔ عید گاہ اور جامع مسجد کے سوا جہاں کوئی اور بھی مسجد ہو، یاکئی مساجد ہوں تو ان میں جو بڑی مسجد ہو اس میں جمعہ اور عیدین قائم کر سکتے ہیں۔

جہاں یہ سہولتیں نہ فراہم ہوں وہاں ایک ہی مسجد میں دوسری جماعت بھی قائم کرنے کی اجازت ہے خواہ جماعت جمعہ کی ہو یا عید کی ، یہی حکم عید گاہ کا بھی ہے۔ ہاں دوسری مسجد میں نیا جمعہ یا ایک ہی مسجد یا عید گاہ میں دوسری جماعت قائم کرنے یا عیدین کی نماز پڑھنے کے لیے یہ شرط ہے کہ قاضی شریعت اور جہاں وہ نہ ہو وہاں علما، حفاظ اور عام مسلمان اتفاق راے سے کسی لائق امامت کو امام و خطیب مقرر کر کے دوسری جماعت قائم کریں، مناسب ہو گا کہ دوسری جماعت کے وقت اور اس کے امام کا اعلان پہلے سے کر دیا جاۓ ۔ واضح ہو کہ آج کے زمانے میں علاقے کا سب سے بڑا فقیہ ، مرجع فتوئی اپنے علاقے کا قاضی شریعت ہے۔

۲۹ رمضان

يكم مئی ۲۰۲۲ ( اتوار )

محمد نظام الدين الرضوي

شیئر کیجیے

Leave a comment