قادیانی کذاب اور ظالم ہیں
اسدرضاعطاری اعظمی
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کےدور میں جھوٹی نبوت کا دعویٰ کرنےوالامسیلمہ کزاب تھا اس نے یہ دعویٰ یمن کےعلاقے یمامہ میں کیا تھا اور اپنے اسی دعوے پر تبلیغ کرنے لگا ۔ وہاں کےکچھ لوگ اس کے فریب میں آگےتھے ۔اور اس نے کہا کہ مجھ پر (معاذاللہ)وحی نازل ہوتی ہے ۔اس کےکذاب اور ظالم ہونےکو دعویٰ نبوت ہی کافی تھا مگر مذید کفر میں پکا ہونےکےلیے اس نے اپنے اوپر نزول وحی کا بھی جھوٹا دعویٰ کر کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے وعیدِ عظیم کا مستحق بنا ۔
اور یہی کام اسی کےغلام! غلام احمد قادیانی مرزائی نے کیا پہلے نبوت کا دعویٰ کیا بعد میں کہا مجھ پر وحی نازل ہوتی ہے ۔ اور یہ انکی کتابوں سے صراحت کےساتھ ثابت ہے جس کی وجہ سے تمام امت مسلمہ بالخصوص علماء پاک و ہند نے انہیں کافر قرار دیا اور پاکستان کےآئن میں ان کے کافر ہونے کا بل پاس قرایاگیا اور بعد میں کچھ پابندیاں اور ممنوعہ کام کےکرنے پر تعزیرات بھی مقرر کی گئی جس میں کئی کاموں کےکرنے میں قانون کی خلاف ورزی کی وجہ سے سزائیں دینے کا فیصلہ ہوچکا تھا لیکن اب جو حالات پاکستان کے نظر آ رہے ہیں اس سے پتہ چل رے ہا کہ اگلے چند سالوں میں قادیانی اپنے مقصد کو پائےتکمیل کرنےکی بھر پور کوشش کرہےہیں اورکرینگے دوسری طرف ہماری حکومت ان پر دستِ شفقت رکھ کر ان کو اپنے مقصد کےلیےراہیں ہموار کرہی ہے شاید حکومت یہ بھول رہی ہے کہ اگر یہ لوگ آگئے بڑھےتو امت مسلمہ کا ہاتھ حکومت کےگریبان میں ہونگے اور اگر پھر خون خرابہ ہوا تو پھر دہشت گردی کی گردان مت رٹنا ہمیں سب معلوم ہے دہشت گرد اہلسنت ہیں یا تم اور پھر تمہارے ایجنٹے قادیانی فسادی ۔
اس کی دلیل یہ کہ کچھ ہی عرصہ پہلے تحریک لبیک کے کسی رکن نے کسی جگہ( تاجدار ختم نبوت)کا نعرہ لگایا تھا جس پر وہاں کےقادیانیوں نے بڑی مظلومیت کےساتھ ان کو گولیوں سے چھلی کیا اور حد یہ ہوگی کہ نہ میڈیا کو اس کی خبریں شائع کرنے اجازت دی گئی نہ ہی حکومت نے ایکشن لیا جبکہ کچھ ہی ماہ قبل ایک غیرمسلم کو اسکے ورکروں نے مارا تھا بعد میں اسکی موت پر لوگوں نے پورا پاکستان سر پہ اٹھایاتھا اور اسکی موت کا یہ الزام بھی تحریک لبیک پر عائد کیا گیا لیکن بعد میں تحریک کی جانب سے اس مسئلےکی تصحیح کر دی گئی تھی ۔
عرض کرنے کی بات یہ ہے کہ قادیانی یا حکومت جو امت پر ظلم ڈھائے اس کو نظر انداز کرکے چھوڑ دیا جاتاہے جبکہ اگر کوئی دینی ماحول سے یا ویسے کوئی غریب کچھ کربیٹھے تو ان کو ہی بڑی سزائیں وارد کی جاتی ہیں ۔
اب آئیے قادیانیوں کے باپ مسیلمہ کذاب کا وہ جرم دیکھتے ہیں جس پر اللہ تعالیٰ نے ایک آیت نازل فرمائی ۔۔!
اللہ تعالیٰ نے آیت نازل فرما کر اسکو کذاب اور ظالم قرار دیا ۔
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا اَوْ قَالَ اُوْحِیَ اِلَیَّ وَ لَمْ یُوْحَ اِلَیْهِ شَیْءٌ وَّ مَنْ قَالَ سَاُنْزِلُ مِثْلَ مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُؕ-وَ لَوْ تَرٰۤى اِذِ الظّٰلِمُوْنَ فِیْ غَمَرٰتِ الْمَوْتِ وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ بَاسِطُوْۤا اَیْدِیْهِمْۚ-اَخْرِجُوْۤا اَنْفُسَكُمْؕ-اَلْیَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُوْنِ بِمَا كُنْتُمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّٰهِ غَیْرَ الْحَقِّ وَ كُنْتُمْ عَنْ اٰیٰتِهٖ تَسْتَكْبِرُوْنَ* (سورت انعام، آیت، ۹۳)
ترجمہ :
اور اس سے بڑھ کر ظالم کون؟ جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا کہے: میری طرف وحی کی گئی حالانکہ اس کی طرف کسی شے کی وحی نہیں بھیجی گئی اور جو کہے : میں بھی ابھی ایسا اُتار دوں گا جیسا اللہ نے اتارا ہے۔ اور اگر تم دیکھو جب ظالم موت کی سختیوں میں ہوتے ہیں اور فرشتے ہاتھ پھیلاتے ہوئے کہتے ہیں کہ اپنی جانیں نکالو۔ آج تمہیں ذلت کا عذاب دیا جائے گا اس کے بدلے میں جو تم اللہ پر ناحق باتیں کہتے تھے اور اس کی آیتوں سے تکبر کرتے تھے۔
تفسیر :
وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا:
{ اور اس سے بڑھ کر ظالم کون؟ جو اللہ پر جھوٹ باندھے ۔}
یہ آیت مُسَیْلِمَہ کذّاب کے بارے میں نازل ہوئی جس نے یمن کے علاقے یمامہ میں نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔ قبیلہ بنی حنیفہ کے چند لوگ اس کے فریب میں آگئے تھے ۔یہ کذاب ،سیدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے زمانۂ خلافت میں حضرت وحشی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے ہاتھ سے قتل ہوا۔(خازن، الانعام، تحت الآیۃ: ۹۳، ۲ / ۳۷) اس کے بارے میں فرمایا کہ اس سے بڑھ کر ظالم کون؟ جو اللہ عَزَّوَجَلَّ پر جھوٹ باندھے یا نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرے اور کہے کہ میری طرف وحی کی گئی حالانکہ اس کی طرف کسی شے کی وحی نہیں بھیجی گئی ۔یہ آیت صراحت کے ساتھ مرزا قادیانی کا بھی رد کرتی ہے کیونکہ وہ بھی اس کا مدعی تھا کہ میری طرف وحی نازل کی جاتی ہے۔ آج کل قادیانی لوگوں کو مختلف طریقوں سے دھوکہ دیتے ہیں۔ کچھ یہ کہتے ہیں کہ مرزا غلام احمد نے نبوت کا نہیں بلکہ مجدد ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور ہم اسے صرف مجدد مانتے ہیں جبکہ بعض کہتے ہیں کہ مرزا نے مطلق نبوت و رسالت کا دعویٰ نہیں کیا تھا بلکہ ایک خاص قسم کی نبوت کا دعویٰ کیا تھاحالانکہ مرزا قادیانی کی کتابوں میں بیسیوں جگہ مُطلق نبوت و رسالت کا دعویٰ موجود ہے اور جو ظلی و بروزی نبوت کا دعویٰ ہے وہ بھی نبوت ہی کا دعویٰ ہے اور وہ بھی قطعاً کفر ہے، نیزمرزا کے منکروں کوکافر اور ماننے والوں کو صحابی اور بیویوں کو ازواجِ مطہرات کہنا ان کی کتابوں میں عام ہے لہٰذا کسی بھی مسلمان کو ان کے دھوکے میں نہیں آنا چاہیے۔
(تفسیر صراط جنان، واذاسمعوا ،آیت نمبر 93)
اللہ تعالیٰ ہمیں مرزایوں اور قادیانیوں کے مکرو فریب سے محفوظ فرمائے اور ان کےمقاصد کو نیست ونابود فرمائے ۔