کیا آپ بھی گونگا شیطان ہیں؟

کیا آپ بھی گونگا شیطان ہیں؟

Table of Contents

کیا آپ بھی گونگا شیطان ہیں؟

از: عسجد رضا زعیمی

وہ مرد نہیں جو ڈر جائے ماحول کے خونی منظر سے 

اس حال میں کہنا لازم ہے جس حال میں کہنا مشکل ہے

 

       اللہ کے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم کا فرمان عالیشان ہے: *الساكت عن الحق شیطان اخرس* ترجمہ: ” حق بات سے خاموش رہنے والا گونگا شیطان ہے” _

      معزز قارئین کرام: آج ہم اپنی زندگی کے شب و روز جس معاشرے کی آغوش میں جنم لے کر بسر کر رہے ہیں اس معاشرہ کے معمولات و مشمولات پر اگر آپ کی طائرانہ نظر بھی ہو تو شاید آپ کی نگاہ… اس تحریر کے ہیڈنگ *کیا آپ بھی گونگا شیطان ہیں؟* کا مطالعہ کرنے کے بعد اظہار حیرت و استعجاب سے باز رہے گی_

    *اس لیے کــــــــــــــــــــــــہ* آج ہمارے معاشرہ بلکہ کہ ہم میں ہی سے بہت ہی کم تعداد ایسی ہستیوں کی ہے جو امر بالمعروف اور نھی عن المکنر کا فریضہ بحسن و خوبی پایۂ تکمیل پہنچا رہے ہوں_

     اللہ کے وہ مخصوص بندے کالعدم ہیں جو ڈنکے کی چوٹ پر چاہے خلوت میں ہوں یا جلوت میں، گوشۂ تنہائی میں ہوں یا مجمع عام میں.. صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کا پاکیزہ خیال اور جذبۂ صادق رکھتے ہوں_ ان کے جسم و جاں میں حلال و حرام، جائز و ناجائز اور حق و باطل کے مابین خط امتیاز کھینچنے کی جرأت و ہمت ہو_

      آج ہمارے ہمارے معاشرے کے افراد: خواہ خواص ہوں یا عوام، تعلیم یافتہ ہوں یا غیر تعلیم یافتہ، دینی رہبر و رہنما ہوں یا دنیوی ان میں واضح اور نمایاں طور جس چیز کا فقدان ہے وہ ہے بر وقت اظہار حق و صواب، اپنی غلطیوں کو قبول سماع سے سننے کی تاب اور جھوٹ و بے بنیاد باتوں کو سن کر ان پر کان نہ دھرنا_

   *کیـــــا؟* ہم میں کا کوئی اس لیے اپنے آپ کو حصول علم کی راہ میں وقف کرتا ہے کہ ہم باطل کی طرفداری کریں،نااہلوں کی خصیہ برداری کریں، اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو نہ پہچانیں، والدین، احبا، اقربا اور خیر خواہوں کے امیدوں پر پانی پھیریں، اپنے معاشرہ کے ناخواندہ طبقہ کو گمرہیت و بد مذہبیت اور فرقہائے باطلہ کے چنگل سے نہ بچا سکیں اور یہ کہ اظہار حق و صواب سے تہی دست اور معذور ہوں…… تو جان لیجیے کہ……… ایسے ہے اشخاص کے بارے نبی دوجہاں صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: *الساكت عن الحق شیطان اخرس* (حق بات پر چپی سادھنے والا گونگا شیطان ہے) ساتھ وہ افراد جو کسی بات کی صحت یا عدم صحت سے واقفیت کے بغیر اس کے مثبت یا منفی پہلو پر حامی بھرتے ہیں.. وہ کسی مردود و نامراد اور عذاب الہی کے سزاوارں کے فہرست میں آنے والے سے کم نہیں_

    اگر آپ کو کسی بھی اعتبار سے غیروں پر قوت و غلبہ حاصل ہے تو پھر آپ ہرگز ہرگز جرأت اظہار حق سے منھ نہ موڑیں_اپنے قدم پیچھے نہ ہٹائیں یہ فانی دنیا پانی کا بلبلہ آدمی آپ کے خلاف ہفوات بکنے کے لیے کمر بستہ ہو سکتا ہے بلکہ ہوگا لیکن خدائے لم یزل قادر مطلق لامحالہ آپ کا حامی و ناصرہوگا اور دارین کی سعادتوں سے بہرہ ور فرمائے گا_

 

انداز بیان گر چہ بہت شوخ نہیں ہے

شاید کے اتر جائے ترے دل میں مری بات

از: عسجد رضا زعیمی

زعیم العلما کوچنگ سینٹر،بائسی،پورنیہ 

مزید پڑھیں

مختصر احوال استاذ العلماء حضرت علامہ مفتی غلام یسین نوری کٹیہاری دامت برکاتہم

اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے

غوثِ اعظم کی تعلیمات اور عصر حاضر میں ان کی اہمیت وضرورت

شیئر کیجیے

Leave a comment