ہندوستان میں انگریزوں کا تسلط
تحریر: توحید اختر حاؔمد مصباحی
سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا
ہم بلبلیں ہیں اس کی یہ گلستاں ہمارا
ہندوستان اپنی زرخیزی , صنعت وحرفت اور خوبصورتی کے سبب دنیا کے تمام تاجروں اور سیاحوں کی آماج گاہ اور مرکز ہوا کرتا تھا اسی وجہ سے اسے سونے کی چڑیا بھی کہا جاتا تھا_
ہندوستان میں انگریزوں کے تسلط کا سبب یہ بنا کہ انگریز بغرض تجارت ہندوستان آئے اور ساحلی علاقوں میں تجارت شروع کردی مگر ٹیکس کی واجبی ادائیگی کے سبب انھیں کوئی خاص نفع نہیں ہوا_ انھیں دنوں بادشاہ شاہ جہاں کی شہزادی ایک خطرناک مرض میں مبتلا ہوگئی، ہندوستانی طبیب اس کا علاج نہ کر سکے اور ایک انگریز طبیب نے اس کا علاج کردیا, اس خوشی میں شاہ جہاں نے ریاست بنگال میں انھیں کمپنی چلانے کی اجازت دے دی اور ان کا ٹیکس بھی معاف کردیا_تب انگریزوں نے "ایسٹ انڈیا کمپنی” کی بنیاد ڈالی, اس کمپنی کو چلاتے رہے اور اس سے نفع حاصل کرتے رہے لیکن چونکہ ان کا مقصد تھا ہندوستان پہ قبضہ کرنا اس وجہ سے کمپنی میں ملازمین کو کام کے ساتھ ساتھ جنگ کی بھی تربیت دیتے رہے_١٧٥٧ء میں نواب سراج الدولہ پر الزام لگا کر جنگ کا اعلان کروادیا اور نواب کے وزیر کو اپنے ساتھ ملا لیا اسی سازشی انداز میں انھیں شکست دےکر بنگال پر قابض ہوگئے۔
یہ تجارت میں لگے رہے اور ہندوستان پر قبضہ کی خفیہ تدبیریں بھی کرتے رہے شرپسند انگریز سراج الدولہ اور ٹیپو سلطان پر فتح حاصل کرنے کے بعد مغل شہنشاہ حضرت عالمگیر اورنگ زیب علیہ الرحمہ سے بھی جنگ کی کوشش تھی اور اسی دوران بہت جنگیں ہوئیں جس میں انھیں فتح بھی ملتی رہی لیکن اس جنگ میں انھیں ایسی شرمناک شکست ہوئی جس سے کمپنی کو بڑا خطرہ لاحق ہو گیا_ اس جنگ کی وجہ یہ تھی کہ انگریزوں سے ٹیکس نہیں لیا جاتا تھا بلکہ ان کے نفع کا تہائی حصہ وصول کیا جاتا تھا تو پرتگیزی, ولندیزی اور دیگر تاجروں نے بھی مغل حکام سے یہ حقوق حاصل کرلیے_ یہ خبر جب لندن کے صدر دفتر جوزایا چائلڈ کو پہنچی تووہ غیظ و غضب میں جل بھن گیا -اس کےدل میں سلطنت مغلیہ کے خلاف چنگاریاں جلنے لگیں اور انھیں یہ گوارا نہ تھا کہ ان کے منافع میں اور کوئی شریک ہو-اس موقعہ پر جوزایا چائلڈ نے بڑا ہی حیرت انگیز اور بےوقوفی والا فیصلہ لیا کہ لندن کے جو تجار, حکام اور عمال ہند میں مقیم ہیں ان کو اس نے یہ کہا کہ وہ بحیرۂ عرب اور خلیج بنگال میں مغل بحری جہازوں کا راستہ کاٹ دیں- حکم نامہ کے جاری کرنے کے بعد مغلوں کے خلاف طبل جنگ بجایا گیا ممبئی میں تعینات کمیٹی کے سپاہیوں نے مغلوں کے چند جہاز لوٹ لیے- اس کے جواب میں سیاہ فام مغل امیرالبحر سیدی یاقوت نے ایک طاقتور بحری بیڑے کی مدد سے ممبئی کا محاصرہ کیا- اور قلعے سے باہر کمپنی کے علاقے لوٹ کر وہاں مغلیہ جھنڈا گاڑدیا-جو سپاہی مقابلے کے لیے گئے انھیں قتل کر دیا گیا اور
ما بقیہ کے گلے میں زنجیر پہناکر ممبئی کی گلیوں سے گزارا گیا-
پھر کچھ عرصہ کے بعد جب انگلستان کے بادشاہ نے پرتگالی شہزادی سے شادی کی تو یہ(ممبئی کی) بندرگاہ اس کے جہیز میں انگریزوں کو مل گئی اور انھوں نے ایک مضبوط قلعہ قائم کر کے پھر سے تجارت شروع کردی اسی طرح رفتہ رفتہ اکثر ریاستہائے ہند میں شہنشاہوں اور راجاؤں کے درمیان پھوٹ ڈال کر اپنی خفیہ سازشوں کے تحت١٨٥٦ء میں پورے ہندوستان پر قابض ہوگئے۔
تحریر: توحید اختر حاؔمد مصباحی
١٦/ محرم الحرام ١۴۴۴ھ
١٥/ اگست ۲۰۲۲ء