المہند پر علمائے حرمین طیبین کی تصدیقات
از قلم:طارق انور مصباحی
مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما
سوال:امام احمد رضا قادری جب تکفیر دیابنہ وتکفیر قادیانی کا فتوی لے کر حرمین طیبین گئے تو علمائے حرمین شریفین نے اس کی تصدیق کی۔ان تصدیقات کا مجموعہ”حسام الحرمین”ہے۔اس سے ظاہر ہو گیا کہ جو عقیدہ امام احمد رضا کا ہے,وہی عقیدہ علمائے حرمین طیبین کا بھی تھا۔
اس کے بعد اہل دیوبند نے”المہند”میں اپنے عقائد لکھ کر علمائے حرمین طیبین کی خدمت میں پیش کیا۔علمائے حرمین طیبین نے”المہند”کی تصدیق کی۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اہل دیوبند کے عقائد بھی صحیح ہیں۔
جب علمائے حرمین شریفین نے دونوں کی تصدیق فرمائی تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں کے عقائد صحیح ہیں۔ایسی صورت میں کسی کو حق اور کسی کو باطل کیسے کہا جا سکتا ہے؟
جواب:اگر کوئی یہودی مصنف اہل سنت وجماعت کے عقائد کو کسی کتاب میں لکھ کر دنیا بھر کے علمائے کرام سے سوال کرے کہ ہم نے اہل سنت وجماعت کے جو عقائد اس کتاب میں لکھا ہے,وہ صحیح ہیں یا نہیں؟
ایسی صورت میں لامحالہ تمام علمائے اہل سنت اس کتاب کی تصدیق کریں گے اور اس میں مندرج عقائد کو صحیح بتائیں گے,لیکن ان عقائد کی تصدیق اور اس کتاب کی تصدیق سے وہ یہودی مصنف سنی صحیح العقیدہ قرار نہیں پائے گا,کیوں کہ وہ عقیدہ کے اعتبار سے یہودی ہے۔
خلیل انبیٹھوی دیوبندی نے”المہند”میں یہی طریق کار اختیار کیا۔اس میں اہل سنت وجماعت کے عقائد لکھااور یہ فریب دیا کہ حسام الحرمین میں بیان کردہ کفریہ عقائد ہمارے نہیں ہیں,بلکہ ہم بھی ان امور کو کفر ہی سمجھتے ہیں۔اس طرح اس نے حسام الحرمین میں بیان کردہ حکم کفر کی تصدیق کر دی۔
خلیل انبیٹھوی نےالمہند میں اہل سنت وجماعت کے عقائد لکھ کر علمائے حرمین کی خدمت میں بھیجا۔علمائے حرمین شریفین نے اس کی تصدیق کر دی۔انہیں دیابنہ کی سازش کا علم نہ ہو سکا۔
المہند کی تصدیقات کا حال مندرجہ ذیل ہے۔
1-بعض علمائے حرمین شریفین نے تصدیق لکھ کر دیوبندیوں کو سپرد فرما دیا۔اس کے بعدانہیں اہل دیوبند کی سازش کا علم ہوا,پس انہوں نے اپنی تصدیق واپس لے لی۔
2-المہند پر بعض غیر عربی علما کی تصدیق لے کر دیوبندیوں نے یہ ظاہر کیا کہ یہ حرمین طیبین کے علمائے کرام میں سے ہیں۔
3-مفتی شوافع علامہ سید احمد برزنجی علیہ الرحمہ کے رسالہ”غایۃ المامول” پر متعدد علمائے کرام کی تصدیقات تھیں۔دیوبندیوں نے اس رسالہ کی چند عبارتوں کو المہند میں نقل کیا اور اس رسالہ کی تصدیقات کو المہند میں نقل کرکے یہ ظاہر کیا کہ یہ تصدیقات”المہند” کی ہیں,حالاں کہ یہ غلط ہے۔علمائے کرام نے وہ تصدیقات علامہ برزنجی کے رسالہ پر رقم فرمائی تھیں۔
4-المہند میں علمائے حرمین کی تصدیقات کے خلاصے نقل کئے گئے ہیں۔اصل تصدیق کیوں چھپائی گئی؟
ع/ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے
حسام الحرمین میں علمائے حرمین طیبین کی اصل تصدیقات منقول ہیں۔
5-دیوبندیوں کو چاہئے تھا کہ جن علمائے حرمین طیبین نے”حسام الحرمین”پر تصدیقات رقم فرمائی تھیں,ان علمائے کرام سے”المہند”پرتصدیق لیتے۔
چوں کہ سازش ظاہر ہونے کا خوف تھا,اس لئے دوسروں کے پاس چلے گئے۔
علمائے اہل سنت وجماعت نے”المہند” کے رد میں بہت سی کتب ورسائل رقم فرمائے ہیں۔
جناب میثم عباس رضوی (لاہور)ان کتب ورسائل کو جمع کر کے یکجا شائع کرنے جا رہے ہیں۔ان شاء اللہ تعالی چند ماہ بعد وہ مجموعہ اہل علم کے ہاتھوں میں ہو گا۔اس مجموعہ کا نام ہے:”المہند کا علمی محاسبہ”
از قلم:طارق انور مصباحی
جاری کردہ:07:جون 2021