کھلونے دے کے بہلایا گیا ہوں..!
ازقلم:انصار احمد مصباحی
شاہ رخ خان، اویس خان، محسن خان، محمد آصف، محمد سراج اور خلیل احمد جیسے ناموں سے دھوکے میں نہیں آنا!
سرکار کی طرح کارپوریٹ طبقہ بھی خوب اچھی طرح سمجھ چکا ہے کہ بھارت کا مسلمان صرف استعمال کی چیز ہے، انھیں جذبات میں الجھا کر، انھیں مشتعل کرکے، ان کے نام کا استعمال کرکے اپنی الو آسانی سے سیدھی کی جا سکتی ہے۔
یہی سوچ کر IPL کی ہر ٹیم میں مسلم چہرے رکھے گئے ہیں۔ یہی لوگ اپنی محنت، لگن اور قابلیت کی بنیاد پر جب شہرت و عروج کی سیڑھیاں چڑھنے شروع کریں گے، انھیں پھرسے وہین بھیج دیا جائے گا، جہاں سے یہ آئے تھے۔ یہ نئے نام مسلمانوں کو آئی پی ایل سے قریب کرنے کے لئے شامل کیے گئے ہیں۔
آئی پی ایل کا ایک ایک میچ، کھلاڑیوں کا انتخاب اورمقابلے سب کچھ بزنیس کی ترازو میں تول کر سیٹ کیے جاتے ہیں؛ کھلاڑیوں کی کار کردگی، مقابلوں کے نتائج، ہار جیت سب کچھ ”اسکرپٹیڈ (Scripted) “ اور ” فکسڈ (Fixed)“ ہوتے ہیں۔ کئی سالوں سے دیکھ رہا ہوں ، یہ شیطانی ناٹک رمضان المبارک کے مہینے ہی میں منعقد کیا جاتا ہے۔ افطار کے بعد مسلم نچے اور نوجوان ہوٹل ، چوک چوراہوں اور گھروں میں اسکرین سے چپک جاتے ہیں اور یوں دن بھر کی بھوک پیاس اور مشقت پر پانی پھیر جاتے ہیں۔ عشا کے بعد ٹیلی ویژنوں کے سامنے ٹوپیاں ہی ٹوپیاں نظر آتی ہیں۔
یاد رکھیے……!
اللہ تبارک و تعالی، قرآن کریم کے سورہ لقمان میں ارشاد فرماتا ہے:
وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا ۚ أُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ۔ (آیت 6)
ترجمہ:
”اور لوگوں میں سے بعض وہ ہیں جو کھیل کود کی باتوں میں جی لگاتے ہیں تاکہ وہ ( باتیں) انہیں گمراہ کردیں انہیں اللہ کے رستے سے بغیر جانے بوجھے، اور ان باتوں کو تفریح کی چیز بناتے ہیں۔ ایسے ہی لوگوں کیلیئے ذلت ناک عذاب ہے“۔
وہ مزید سورہ الاعراف میں یوں ارشاد فرمایا ہے:
” الَّذِينَ اتَّخَذُوا دِينَهُمْ لَهْوًا وَلَعِبًا وَغَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۚ فَالْيَوْمَ نَنسَاهُمْ كَمَا نَسُوا لِقَاءَ يَوْمِهِمْ هَٰذَا وَمَا كَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُون (آیت: 51)
ترجمہ: جنہوں نے اپنے دین کو کھیل تماشا بنالیا اور دنیا کی زیست نے انہیں فریب دیا، تو آج (حساب کے دن) ہم انہیں چھوڑ دیں گے جیسا انہوں نے اس دن کے ملنے کا خیال (دنیا میں) چھوڑا تھا اور جیسا ہماری آیتوں سے انکار کرتے تھے۔
مسلمانو! اپنی قدر و قیمت کو پہچانو! IPL کے میچوں میں اپنا قیمتی وقت صرف کرکے ہم خواہی نہ خواہی کارپوریٹ سیکٹر کو مظبوط کر رہے ہیں، جو اکثر مظلوموں کے مقابلے میں ظالموں کی حمایت میں کھڑا نظر آتا ہے۔
یہ لہو و لعب ہمیں ہمارے مقصد سے دور کردیں گے۔ (وما لھٰذا خلقت)
ازقلم:انصار احمد مصباحی
aarmisbahi@gmail.com 9860664476