لکشدیپ اور اترپردیش کے دل خراش حالات

لکشدیپ اور اترپردیش کے دل خراش حالات

Table of Contents

لکشدیپ اور اترپردیش کے دل خراش حالات

از قلم:طارق انور مصباحی

لکشدیپ اور اترپردیش کے دل خراش حالات

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

کوئی بھی سیاسی پارٹی مسلمانوں کی سو فی صد ہمدرد نہیں۔اگر بعض پارٹیاں مسلمانوں کے قریب ہیں تو وہ اپنے سیاسی مفادات کے لئے قریب ہیں۔ہر کوئی اس حقیقت سے واقف ہے۔

لکشدیپ اور یوپی کے موجودہ حالات سے ہر کوئی واقف ہے۔یوپی میں دو مسجدیں شہید کی جا چکی ہیں۔بعض دیگر مساجد کا مقدمہ چل رہا ہے۔پہلے شرپسند عناصر یہ حرکت کرتے تھے۔اب حکومتی کارندےظلم کر رہے ہیں۔بارہ بنکی اور مظفر نگر کی مسجد منہدم کی جا چکی ہے۔مقامی مسلمان ڈرے سہمے ہیں۔

 

کورٹ کی کاروائی بھی ہونی چاہئے اور اہل حکومت سے بھی بات چیت ہونی چاہئے۔

کوئی پارٹی ہماری ہمدرد نہیں,لیکن کوشش کی جائے۔ممکن ہے کہ کچھ معاملہ حل ہو جائے۔بابری مسجد کا معاملہ فیض آباد ضلع کورٹ سے الہ باد ہائی کورٹ گیا,پھر سپریم کورٹ پہنچا۔ستر سال کے بعد نتیجہ ندارد۔

پیر طریقت حضرت علامہ سبحانی میاں صاحب قبلہ سجادہ نشیں خانقاہ رضویہ(بریلی شریف)انہدام مساجد کی روک تھام کے لئے ایک وفد یوپی کے وزیر اعلی یوگی کے پاس بھیجنا چاہتے ہیں۔یہ ایک خوش آئند اقدام ہے۔

چوں کہ بریلی شریف تمام سنیوں کا مرکز ہے۔اگر وہاں سے ایسی کوشش ہوتی ہے تو یہ ایک مضبوط آواز ہو گی۔دیگر سنی خانقاہوں اور تحریکوں کو چاہئے کہ ممدوح گرامی کا ساتھ دیں اور متحد ہو کر اس منصوبے کو کامیاب بنائیں,پھر اسی کے ساتھ مستقبل کے لئے بھی منصوبہ بندی کریں۔متفرق طور پر کوشش نہ کریں۔متحدہ آواز میں قوت ہوتی ہے۔

از قلم:طارق انور مصباحی

جاری کردہ:29:مئی 2021

شیئر کیجیے

Leave a comment