الوداع اے ماہ رحمت ماہ برکت الوداع

Table of Contents

الوداع اے ماہ رحمت ماہ برکت الوداع

دل بڑا غمگین ہے آنکھیں ہوئی ہیں اشکبار
سارے عشاق مہ رمضاں ہوئے ہیں بیقرار
اب جدا ہونے کو ہے ہم سے یہ ماہ کردگار
جس طرف بھی دیکھیے ہر ایک لب پر ہے پکار

الوداع اے ماہ رحمت ماہ برکت الوداع

چھوڑ کر ہم کو چلا رمضان اے پروردگار
ہوگئیں ہیں مسجدیں ویران اے پروردگار
عاصیوں پہ کرنا پھر احسان اے پروردگار
پھر دکھانا تو مہ غفران اے پروردگار

الوداع اے ماہ رحمت ماہ برکت الوداع

تیری آمد سے دلوں کو مل گئی تھی راحتیں
ہر طرف ہر لمحہ ہوتی تھی خدا کی رحمتیں
تھے سبھی مسرور پاکر تیری عمدہ نعمتیں
تیرے صدقے میں عطا کی رب نے کیا کیا برکتیں

الوداع اے ماہ رحمت ماہ برکت الوداع

یاد آتی ہیں ہمیں افطار کی وہ رونقیں
اور تڑپاتی ہیں وقت سحر کی وہ ساعتیں
ہر گھڑی قرآن پڑھنا سجدوں کی وہ کثرتیں
رخصتی پر تیری پھیکی ہوگئی سب رنگتیں

الوداع اے ماہ رحمت ماہ برکت الوداع

رحمت و بخشش کے عشرے ہوگئے ہم سے جدا
ہائے غفلت میں گزارے ہم نے سب صبح و مسا
اے مہ غفران ہم سے تو نہیں ہونا خفا
روز محشر بخشوانا تجھ سے ہے یہ التجا

الوداع اے ماہ رحمت ماہ برکت الوداع

تیری رخصت پر اے رمضاں ،سونا سونا ہے سماں
آہ پھر سے کم مسلمانوں کا جذبہ ہوگیا
ماہ گیارہ جب گزر جائیں گے تو پھر آئے گا
کیا خبر تجھ سے ہماری ہو نہ ہو پھر سے لقا

الوداع اے ماہِ رمضان ماہ رحمت الوداع

اے خدائے لم یزل کے میہماں تجھ پر سلام
ہے فدا شوقِ فریدی کی یہ جاں تجھ پر سلام
ہو نہیں پایا میں تیرا قدر داں تجھ پر سلام
پھر سے ہونا عاصیوں پر مہرباں تجھ پر سلام
۔۔۔۔۔۔۔۔
الوداع اے ماہِ رمضان ماہ رحمت الوداع

از محمد شوقین نواز شوق فریدی
مرکزی خانقاہ فریدیہ محمودیہ جوگیا شریف کھگڑیا بہار انڈیا

شیئر کیجیے

Leave a comment