درخت لگائیں
عمران رضا عطاری
درخت لگانے کے ، دینی اور دنیوی اعتبار سے بے شمار فوائد ہیں، اور ملک کے ساتھ اہل وطن کی حفاظت بھی ، لہذا ہمیں درخت لگانا چاہیے !
آج اگر ہم موسم کی طرف نظر کریں تو پہلے کے مقابلے میں اب گرمی حد درجہ بڑھتی جا رہی ہے ، جس کی ایک بڑی وجہ یہ سمجھ میں آتی ہے کہ بڑی تیزی کے ساتھ درختوں کو مسمار کیا جا رہا ہے، اور دوسری طرف درخت لگانے والے چرندہ افراد ہی نظر آتے ہیں ، اب درخت سے نکلنے والے اکسیجن کی کمی ہو رہی ہے، جب کہ درخت کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کا کام دیتے ہیں۔ لیکن جب درخت کی قلت ہوگی تو کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب بھی نہ ہوگی اور ہمیں آکسیجن کی بھی پروبلم درپیش ہوگی ۔ لہذا ان تمام مشکلات سے بچنے کا بہترین حل یہ ہے کہ ہم کثرت سے پودے لگائیں اور درخت بنائیں !
درخت لگانے کی متعلق تعلیمات اسلام
فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم!
• جو مسلمان درخت لگا ئے یا فصل بوئے پھر اس میں سے جو پرند ہ یا انسان یا جانور کھائے تو وہ اس کی طر ف سے صدقہ شما ر ہوگا۔( مسلم ، کتاب المساقات والمزارعۃ ، ، رقم ۱۵۵۳ ، ص ۶۵۵، طبع : الرسالۃ )
• مسلمان جو درخت لگائے پھر اس میں سے کوئی کھائے تو وہ اس کے لیے صدقہ ہوگا۔( مسلم ، کتاب المساقات والمزارعۃ ، ، رقم ۳۹۶۹ ، ص ۶۵۴، طبع : الرسالۃ )
پیارے پیارے اسلامی بھائیو !دیکھا آپ نے کہ ہمارے پیارے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے درخت لگانے کی کس قدر ترغیب دلائی ہے اور اس عمل کو زبردست صدقہ قرار دیا ہے جس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ہم اپنے مرحومین اور زندہ لوگوں کے ایصال ِ ثواب کے لیے بھی درخت لگا سکتے ہیں جو کہ ایک بہترین صدقہ جاریہ ہو گا۔
سائنسى تحقىق کے مُطابق بھى درخت لگانے کے بڑے فَوائد ہیں۔ دَرخت اور پودے کاربن ڈائى آکسائہڈ لىتے اور آکسىجن فَراہم کرتے ہىں ۔ آکسىجن انسانی زندگى کے لىے اِنتہائی ضَرورى ہے ، اِس کے بغىر اِنسان زندہ نہىں رہ سکتا ۔ اللہ پاک نے دَرختوں اور پودوں کو اِنسان کى خِدمت کے لىے لگاىا ہوا ہے ، یہ گندى ہوا لے کر اپنى پاکىزہ ہوا دىتے ہیں ۔ دَرجہ حَرارت کو بڑھنے نہىں دىتے ، درخت اور پودے فضائى آلودگی (ىعنى دُھواں اور گرد وغیرہ جو اُڑتى رہتى ہے اس )مىں کمى کرتے ہىں ، دَرخت اور پودوں کی کثرت سے ماحول ٹھنڈا اور خُوشگوار رہتا ہے ، اس سے بجلى کى بھى بچت ہوتی ہے کیوں کہ جو آلات گرمى دُورکرنے کے لىے اِستعمال ہوتے ہىں ان کى ضَرورت مىں کمى آجاتی ہے ىا بالکل ہی چھٹکارا مِل جاتا ہے ۔ اگر آپ اپنے وطنِ عزىز کو اِس طرح دَرختوں اور پودوں سے آراستہ کرىں گے تو بجلى کى بھی بچت ہو گى ۔
درخت لىنڈ سلائڈنگ(یعنی مٹی یا چٹان کے تودے کا پھسل کر اونچی جگہ سے گرنے ) کی روک تھام کا بھی باعِث بنتے ہىں ، کیوں کہ دَرخت کى جڑىں زمىن کى مٹى کو روک کر رکھتى ہىں ، جس کى وجہ سے زمىن کا کٹاؤ ىا لىنڈ سلائڈنگ نہىں ہونے پاتى ۔ یوں ہی دَرخت اور پودے “ گلوبل وارمنگ “ مىں بھی کمى کا سبب بنتے ہیں ۔ عالَمى ماحول کے دَرجۂ حرات میں خطرناک حد تک اِضافہ “ گلوبلوارمنگ ” کہلاتا ہے ، جس کى وُجُوہات مىں دَرختوں کا کاٹنا ، صنعتوں کا تىزى سے قىام میں لانا اور گاڑىوں کا بے تحاشا دُھواں شامل ہے ۔ اگر دَرختوں کی حفاظت کى جائے بلکہ مزید دَرخت لگانے کا اِہتمام کىا جائے تو ان خطرناک نقصانات سے بچنے کا بھی سامان ہو سکتا ہے۔
درخت لگانے کی احتیاطیں
پودے لگانے کے بعد ان کی نگہداشت رکھنا ، ان کو وقت پر پانی دینا اور ان کے دَرخت بن جانے تک خوب اِحتیاط کرنا ضَروری ہے ۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو یہ پودے چند ہی دِنوں میں مُرجھا کر ختم ہو جائیں گے یا پھر کسی جانور کی غِذا بن جائیں گے ۔ یاد رکھیے ! پودے کی مِثال چھوٹے بچے کی طرح ہے ، جس طرح والدین چھوٹے بچے کی ہرچیز کا خیال رکھتے ہیں اور خوب تَن دہی سے ا س کی پَرورش کرتے ہیں ، اگر تھوڑی سی بے توجہی ہو جائے تو بچہ کئی بیماریوں کی زَد میں آسکتا ہے ، اِسی طرح پودوں کا بھی مُعاملہ ہے کہ اگر اِن کی دُرُست اَنداز میں آبیاری نہ کی گئی اور انہیں ایسے ہی لگاکر چھوڑ دیا گیا تو یہ دَرخت بننے سے پہلے ہی مُرجھا جائیں گے ۔ اَلبتہ جب یہ پودے تن آور دَرخت بن جائیں تو پھر انہیں خاص توجہ کی حاجت و ضَرورت نہیں رہتی بلکہ دَرخت بن جانے کے بعد یہ از خود باقی رہ سکتے ہیں ۔ نیز پودے لگانے کے بعد ان کی صفائی ستھرائی اور کانٹ چھانٹ کا بھی خیال رکھنا ضَروری ہے تاکہ کسی کو بھی ان کی شاخوں اور ان سے جھڑنے والے پتوں وغیرہ سے اِیذا نہ ہو ۔ اس میں شرعی طور پر بھی کئی احتیاطیں کرنا لازمی ہے ان میں سے یہ بھی ہے کہ کسى دوسرے کی ملکیت والی زمىن مىں مالِک کى اِجازت کے بغیر پودے نہ لگائے جائیں ۔ ہندوستان بھر میں بہت سے علاقے ایسے ہیں کہ جہاں خالی پلاٹ بہت بڑى تعداد مىں مل جاتے ہىں اور وہ اکثر و بىشتر لوگوں کى ملکىت میں ہوتے ہىں لہٰذا اگر کسی ایسی جگہ پر کوئی پودا لگانا ہو تو پہلے اُس کے مالِک سے اِجازت لینا ضَروری ہے ، کیونکہ دوسرے کی ملکیت میں بغیر اُس کی جازت کے تَصَرُّف کرنے کی شرعاً اِجازت نہیں ہے۔
دعوت اسلامی انڈیا کا ایک شعبہ بنام“ GNRFغریب نواز ریلیو فاؤنڈیشن ”ہے، جس کے تحت لوگوں کی مدد کے مختلف کام ہوتے ہیں، اسی کے تحت شجرکاری مہم چلائی جاتی ہے کہ ”پودا لگانا ہے درخت بناناہے“ ، GNRF کے تحت اب تک سوا چار لاکھ پودے لگائے جاچکے ہیں اور مزید کوششیں جاری ہیں۔