ہر محلے میں کامیاب مکتب کا قیام: وقت کی اہم ضرورت

 ہر محلے میں کامیاب مکتب کا قیام: وقت کی اہم ضرورت

Table of Contents

 ہر محلے میں کامیاب مکتب کا قیام: وقت کی اہم ضرورت

دینِ اسلام کی بقا اور نئی نسل کی تربیت کے لیے دینی تعلیم کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ آج کے اس دور پرفتن میں جہاں دنیاوی کامیابیوں کی تلاش میں اخلاقی اقدار پس پشت ڈال دی جا رہی ہیں۔ وہاں ہر محلے میں ایک کامیاب مکتب کا قیام وقت کی سب سے اہم ضرورت بن چکا ہے۔

عرس عزیزی کے موقع پر علامہ خالد ایوب مصباحی نے اس پہلو کو نہایت جامع انداز میں بیان فرمایا کہ بچوں کو دین سے آراستہ کرنے کے لیے ہر محلے میں ایک مستحکم مکتب کا قیام ضروری ہے۔ یہ پیغام نہ صرف ہماری ذمہ داریوں کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ ہمیں اپنے معاشرتی اور مذہبی فرائض پر غور کرنے کی دعوت دیتا ہے ـــــــــــــــــ

 

کامیاب مکتب کا تصور

ایک کامیاب مکتب وہ ہے جو نہ صرف قرآن و حدیث کی تعلیمات فراہم کرے بلکہ بچوں کے اخلاق و کردار کو بھی سنوارے۔ ایسے مکاتب بچوں کے دلوں میں دینِ اسلام کی محبت پیدا کرتے ہیں اور انہیں ایک بہتر انسان اور ذمہ دار شہری بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں ـــــــــــــــــ

موجودہ دور میں مکاتب کی اہمیت
آج کا دور فتنوں کا دور کہلاتا ہے۔ انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور دیگر جدید وسائل کی وجہ سے بچوں کے ذہنوں پر ایسے اثرات منجمد ہو رہے ہیں جو ان کے دین و ایمان کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ ایسے حالات میں مکاتب دین کے قلعے کی حیثیت رکھتے ہیں، جہاں بچوں کو نہ صرف دینی علوم پڑھائے جاتے ہیں بلکہ انہیں اسلامی طرزِ زندگی کے مطابق تربیت دی جاتی ہے ـــــــــــــــــ

محلے کے مکاتب کا کردار

محلے کی سطح پر قائم ہونے والے مکاتب کا کردار انتہائی اہم ہے۔ یہ نہ صرف بچوں کو دینی تعلیم فراہم کرتے ہیں بلکہ والدین اور پورے معاشرے کو دینداری کی طرف راغب کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ اگر ہر محلے میں ایک کامیاب مکتب قائم ہو، تو اس کے مثبت اثرات نہ صرف نئی نسل بلکہ پورے معاشرے پر مرتب ہوں گے ــــــــــــــ

کامیاب مکتب کے لیے ضروری اقدامات

ماہرانہ اساتذہ کی تقرری: مکاتب کے لیے ایسے اساتذہ کا انتخاب ضروری ہے جو دین کے ماہر ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں کے نفسیاتی پہلوؤں کو بھی سمجھتے ہوں۔
معیاری نصاب: مکاتب کا نصاب ایسا ہونا چاہیے جو بچوں کی ذہنی سطح کے مطابق ہو اور انہیں اسلامی تعلیمات کے ساتھ دنیاوی معاملات میں بھی رہنمائی فراہم کرے۔
جدید وسائل کا استعمال: مکاتب کو جدید تعلیمی وسائل سے لیس کرنا چاہیے تاکہ بچوں کی دلچسپی بڑھائی جا سکے اور تعلیم کا معیار بلند ہو۔

الحاصل؛

اگر ہر محلے میں کامیاب مکتب قائم کیا جائے تو یہ نہ صرف دینی تعلیم کی ترویج کا ذریعہ بنے گا بلکہ معاشرتی برائیوں کو ختم کرنے اور اسلامی اقدار کو پروان چڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ وقت کی پکار ہے کہ ہم اس اہم ذمہ داری کو سمجھیں اور اس پر عمل کریں تاکہ آنے والی نسلوں کو دینِ اسلام کا سچا وارث بنایا جا سکے ـــــــــــــــــ

از؛ محمد اشفاق عالم ألامجدی العلیمیٓ
بچباری آبادپور کٹیہــــــــــــــــار (بہار)


سوانح حیات امام ابو جعفر طحاوی

سوانح حیات امام محمد بن حسن شیبانی

نکاح کو آسان بنائیں

مدارسِ اسلامیہ کا فکری رجحان

مدارس اور علما: درپیش چیلنجز اور حل

شیئر کیجیے

Leave a comment