نسل انسانی کا تسلسل نکاح سے وابستہ ہے

نسل انسانی کا تسلسل نکاح سے وابستہ ہے

Table of Contents

نسل انسانی کا تسلسل نکاح سے وابستہ ہے

وَ اَنْكِحُوا الْاَیَامٰى مِنْكُمْ:

"اور تم میں سے جو بغیر نکاح کے ہوں، ان کے نکاح کر دو۔” (سورۃ النور: 32)
ہمارے معاشرے میں پھیلے بے شمار گناہوں کی جڑوں میں اگر غور کریں تو کئی وجوہات سامنے آتی ہیں، لیکن ان میں ایک بڑی وجہ نوجوانوں کی بروقت شادی نہ ہونا ہے۔  خاص طور پر مشرقی ہندوستان میں شادیاں غیر ضروری تاخیر کا شکار ہو جاتی ہیں۔ نوجوانوں کی شادی میں رکاوٹ بننے والے بہت سے عوامل میں سے ایک یہ خیال بھی ہے کہ لڑکا ابھی "سیٹل” نہیں ہوا۔ یہ تاخیری رویہ نہ صرف معاشرتی بگاڑ کو جنم دیتا ہے بلکہ گناہوں کے دروازے بھی کھول دیتا ہے۔ نسل انسانی کا تسلسل نکاح سے وابستہ ہے

رزق کا وعدہ اللہ کا ہے

گھر والے اکثر یہ کہتے ہیں کہ جب لڑکا کمانے لگے گا، تب ہم اس کی شادی کریں گے۔ لیکن کیا رزق آپ کی ذمہ داری ہے یا اللہ کی؟ اگر رزق اللہ کے ذمہ کرم پر ہے، تو پھر ہم کیوں اللہ کے وعدے پر بھروسہ نہیں کرتے؟ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"اگر وہ فقیر ہوں گے تو اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی کردے گا اور اللہ وسعت والا، علم والا ہے۔” (سورۃ النور: 32)
یہ وعدہ کائنات کے خالق نے کیا ہے کہ نکاح کے ذریعے برکتیں آئیں گی۔ ہم کون ہوتے ہیں اس وعدے کی راہ میں رکاوٹ بننے والے؟ اگر اللہ چاہے تو نکاح کے بعد میاں بیوی کو رزق کے ان دروازوں سے نوازے گا جن کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔
نوجوان کی خواہش کو سمجھیں
اگر کوئی نوجوان ہمت کر کے اپنی شادی کی بات کرتا ہے، تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ گناہ سے ڈرتا ہے اور اپنی فطری خواہش کو جائز طریقے سے پورا کرنا چاہتا ہے۔ورنہ آج کے اس پرفتن دورمیں گناہ کےکون سے ایسےراستے ہیں جنہیں ہمارانوجوان عبور کرنا نہیں جانتا ، ہر روز ہر لمحہ اسے گناہ اپنی طرف دعوت دیتے ہونگے، اگر وہ چاہے تو اپنی فطری اور نفسانی خواہشات کی تکمیل ان چور دروازوں سے بھی پوری کرلے۔ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو نہ صرف یہ اس نوجوان کے گھر والوں کی رسوائی کا سامان ہوگا بلکہ پورے معاشرے اور ملت کی رسوائی کا سبب بنے گا اس لیے والدین کو چاہیے کہ اپنے نور نظر کی بات کو عزت دیں اور سمجھیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی سنت پر عمل کرنا چاہتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"نکاح میری سنت ہے، اور جو میری سنت سے محبت رکھتا ہے، وہ مجھ سے ہے۔”
مزید یہ کہ آپ ﷺ نے فرمایا:
"جو کوئی تنگ دستی کے خوف سے نکاح نہ کرے، وہ ہم میں سے نہیں۔”
صحابہ کرام کے واقعات سے سبق
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
"عابد کی عبادت اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک وہ نکاح نہ کر لے۔”
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے:
"اگر میری عمر کے دس دن باقی ہوں، تو میں نکاح کرنا پسند کروں گا تاکہ اللہ کے سامنے مجروح نہ ہوں۔”
( احیاء العلوم جلد ٢,ص:٤٥)

نکاح کے فوائد

نکاح نہ صرف گناہوں سے بچاتا ہے بلکہ کئی روحانی، جسمانی اور معاشرتی فوائد کا باعث بھی بنتا ہے:

  • ا . اولاد کا حصول: نسل انسانی کا تسلسل نکاح سے وابستہ ہے۔
  • ب . نگاہوں اور جذبات کی حفاظت: نکاح شہوت کو کنٹرول کرتا ہے اور دل کی پاکیزگی لاتا ہے۔
  • ت . خاندانی نظام کی تعمیر: نکاح سے خاندان کو استحکام اور سکون ملتا ہے۔
  • ث . اللہ کی رضا: نکاح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل اور آپ کے فرامین کی تکمیل کا ذریعہ ہے۔
  • ج . روحانی اور نفسیاتی سکون: میاں بیوی ایک دوسرے کے لیے سکون کا باعث بنتے ہیں۔

والدین کے لیے پیغام

اے والدین! اپنی اولاد کی شادی میں بلاوجہ تاخیر نہ کریں۔ زمانہ بدل چکا ہے، اور فتنوں کی یلغار ہر طرف ہے۔ اگر آپ نے اپنی اولاد کی فطری خواہشات کو وقت پر جائز راستہ نہ دیا، تو وہ ناجائز راہوں پر چلنے پر مجبور ہو سکتی ہے، جس کا انجام آپ کے لیے بھی سوالیہ نشان ہوگا۔ اللہ پر بھروسہ کریں، اور جب اولاد نکاح کی عمر کو پہنچ جائے، تو اچھا رشتہ تلاش کر کے فوراً ان کی شادی کر دیں۔
یہ بات یاد رکھیں کہ رزق کا ذمہ اللہ نے اپنے وعدے کے ساتھ اٹھایا ہے، اور نکاح کا حکم اسی وعدے کی تکمیل کا ذریعہ ہے۔ والدین کا فرض ہے کہ وہ اپنی اولاد کو بروقت اس نعمت سے نوازیں تاکہ وہ دین اور دنیا دونوں میں کامیاب ہو سکیں۔

نکاح کا حکم شرعی نقطہء نظر سے!

نکاح کرنے کا شرعی حکم یہ ہے کہ اِعتدال کی حالت میں یعنی نہ شہوت کا زیادہ غلبہ ہو اور نا مرد بھی نہ ہو، مہر اور نان نفقہ پر قدرت رکھتا ہو تو نکاح سنّتِ مُؤکَّدَہ ہے۔ زِنا میں پڑنے کا اندیشہ ہے اور زَوْجِیَّت کے حقوق پورے کرنے پر قادِر ہے تو واجب اور اگر زِنا میں پڑنے کا یقین ہو تو نکاح کرنا فرض ہے، زوجیت کے حقوق پورے نہ کر سکنے کا اندیشہ ہو تو نکاح مکروہ اور حقوق پورے نہ کرسکنے کا یقین ہو تو حرام ہے۔(بہارِ شریعت، حصہ ہفتم، نکاح کا بیان، ۲ / ۴-۵، ملخصاً)

Read More…

شیئر کیجیے

Leave a comment