امت کی بیٹیوں کے لیے ایک جاگتی صدا
یہ تحریر” نصرت خاتون کا المیہ؛ امت کی بیٹیوں کے لیے ایک جاگتی صدا ” اور کہانی ایک حقیقی واقعہ پر مبنی ہے جو کوڈرما کی نصرت خاتون کی ہے، جو محبت کے جھوٹے سراب میں قدم رکھتے ہوئے اپنی اصل پہچان، دین اور وقار سے محروم ہو گئی۔ نصرت خاتون نے ایک ہندو لڑکے دھیرج سنگھ کے فریب میں آکر اس سے شادی کر لی اور اپنی اسلامی عظمت کھو بیٹھی۔ یہ صرف ایک فرد کی گمراہی نہیں، بلکہ ہر مسلمان بہن کے لیے ایک تلخ سبق ہے۔
یہ واقعہ ان فریب دہ چالاکیوں کی کھلی تصویر ہے جنہیں دشمن محبت، ہمدردی اور تعلقات کے لبادے میں چھپا کر پیش کرتا ہے۔ یہ کہانی چیخ چیخ کر تمہیں خبردار کرتی ہے کہ جاگ جاؤ، ان درندوں کے مکروہ چہروں کو پہچانو، اور ان کے جال سے بچو۔
پہلے پہل یہ بھیڑیے تمہارے گرد محبت کا جال بنیں گے۔ تمہیں ایسا محسوس ہوگا کہ ان سے زیادہ تمہارے جذبات کو سمجھنے والا کوئی نہیں۔ وہ تمہارے ناز اٹھائیں گے، تمہاری ہر خواہش پوری کریں گے، اور تمہیں یہ یقین دلائیں گے کہ تمہاری خوشی ہی ان کی زندگی کا مقصد ہے۔ ان کے گھر والے تمہیں عزت و احترام کا جھوٹا تاثر دیں گے، اور تمہیں یہ گمان ہوگا کہ تم نے دنیا جیت لی۔
لیکن یہ سب ایک دھوکہ ہے، ایک شکاری کا جال ہے جو تمہیں تمہارے اصل راستے یعنی دین سے ہٹانے کے لیے بُنا گیا ہے۔ جیسے ہی ان کی ہوس پوری ہوگی، تمہاری قدر گھٹنے لگے گی۔ تمہارے وجود کو پامال کیا جائے گا، تمہیں نوچ کھایا جائے گا، اور جب تمہارے جسم اور جذبات ان کے لیے بیکار ہوجائیں گے، تو وہ تمہیں کچرے کی طرح چھوڑ دیں گے۔
جب تم گالیاں سنو گی، مار کھاؤ گی، اور تمہارا وجود بے وقعت ہو جائے گا، تب تمہیں اپنے والد کی شفقت یاد آئے گی، جنہوں نے ہمیشہ محبت سے تمہارا ساتھ دیا۔
جب ان کے گھر والے تمہیں طعنے دیں گے اور ذلیل کریں گے، تمہیں اپنی ماں کی دعائیں اور لوریاں یاد آئیں گی۔
جب تم اپنے بھائیوں کی حفاظت اور غیرت کے لیے ترسو گی، تمہیں احساس ہوگا کہ تم نے کتنا بڑا نقصان کیا ہے۔
اور جب تمہارے سامنے غیر اللہ کو سجدہ کرنے کی بات آئے گی، تب تمہیں اسلام کی حقانیت کا شدت سے احساس ہوگا۔ لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی۔
والدین کے لیے ایک سبق
اس کہانی میں والدین کے لیے بھی ایک بڑا سبق ہے۔ والدین کو چاہیے کہ اپنی بیٹیوں کی نگرانی کریں، ان کے چال چلن پر گہری نظر رکھیں، اور ہر وقت ان کا جائزہ لیتے رہیں۔ اگر موبائل دیاہے تو اس کا استعمال چیک کریں کہ ان کے رابطے کن لوگوں سے ہیں، ان کی دوستی کہاں تک جا رہی ہے۔
آپ یہ ہرگز نہ سمجھیں کہ آپ کی بیٹی محفوظ ہے کیونکہ وہ پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہے یا قرآن کی تلاوت کرتی ہے۔ نصرت خاتون کے والد بھی یہی سمجھتے تھے کہ ان کی بیٹی تہجد گزار ہے اور بہت نیک ہے۔ لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ ان کی دی ہوئی موبائل ہی اس کے ایمان کی بربادی کا سبب بن جائے گی۔ نصرت نے اسنیپ چیٹ جیسا ایپلیکیشن انسٹال کیا،اس خیال سے کہ اس میں فوٹو اچھی آتی ہے لین وہاں کچھ درندے محبت کے جھوٹے وعدے اور چکنی چپڑی باتوں کے ذریعے معصوم لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسانے کے لیے تیار بیٹھے تھے، جس کی شکار نصرت خاتون بھی ہوگئی اور آیے دن نہ جانے کتنی اسلامی بچیاں ان کی شکار ہوتی ہیں۔
اے امت کی بیٹیو!
اسلام تمہاری عزت کا محافظ ہے، تمہاری مقام کا ضامن ہے۔ پردے کا حکم دے کر تمہیں محفوظ کیا گیا۔ اسلام نے تمہیں ماں باپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک، اور دنیا و آخرت میں سربلندی کا وعدہ دیا۔ تمہاری عزت اور وقار کی ضمانت اسلام میں ہے، نہ کہ جھوٹے فریب اور سراب و محبت میں۔
تمہارا فرض
یہ وقت جاگنے کا ہے۔ تم جہاں بھی ہو، کالج میں، یونیورسٹی میں، یا سوشل میڈیا پر، ہوشیار رہو۔ اگر تم دیکھو کہ کوئی بہن ان درندوں کے جال میں پھنستی نظر آئے، تو آگے بڑھ کر اس کی رہنمائی کرو۔ ان کے جھوٹے چہروں کو بے نقاب کرو اور اپنی بہنوں کو ان کے مکروہ عزائم سے بچاؤ۔
یاد رکھو! تم ان خواتین کی وارث ہو جنہوں نے دین کی حفاظت کے لیے بڑی قربانیاں دیں، دشمن کے سامنے ڈٹ گئیں اور کبھی اپنے وقار پر آنچ نہ آنے دی۔
تمہیں ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے دین، عزت اور مقام کی حفاظت کرنی ہے۔ یہ لڑائی صرف نصرت خاتون جیسی بہنوں کے لیے نہیں، بلکہ دین کی عظمت اور امت کی سربلندی کا سوال ہے۔
اے امت کی بیٹیو، اپنی طاقت پہچانو، اپنے ایمان کو مضبوط کرو، اور ان درندوں کا مقابلہ کرو تاکہ دنیا بھی تمہاری عزت کرے اور آخرت میں تم سرخرو ہو جاؤ۔